AA'M ie...

~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~ The Ordinary ~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~

Thursday, November 15, 2007

ان دنوں کتنی زیادہ مصروفیت ہے اور اتنے بہت سے کام کتنے دنوں سے رات کو اتنی دیر تک جاگنا ہو رہا ہے اور کتنے غلط وقت پر میں شدید تھکن سے بے حال ہو کر سو چکی تھی ۔ فمزا کے ہاسٹل میں سب نے مل کر ڈھولکی رکھی تھی مجھے پہلے ہی شرکت نہ کرنے کا افسوس تھا کہ میں نہیں جا سکی پھر اسی پر صبر کر لیا تھا کہ فون پر سب تقریب میں شرکت کر لینی ہے ۔ اور عین وقت پر میں اس دنیا میں ہی نہیں تھی ۔ امی نے گہری نیند سے جگا کے مجھے سیل فون تھمایا میں نیند ہی میں فمزا سے بات کی پتہ نہیں کیا کہا میں نے کچھ یاد نہیں۔ پیچھے سے ڈھولک اور گیت اور شور و ہنگامہ برپا تھا ۔ امی نے بتایا کہ میں فمزا کو دس منٹ بعد بات کرنے کو کہا تھا اور میری جب آنکھ کھلی تو دس گھنٹے گذر چکے تھے۔ ۔ ۔ :( کل فمزا گھر آ رہی ہے ہاسٹل سے ہمیشہ کے لئے اور بس تھوڑے وقت بعد ہمیشہ کے لئے چلے جانا ہے گھر سے ۔ ۔ ۔ اتنا دُور ۔ ۔ ۔

نہیں معلوم نئے ماحول میں ایڈجسٹ ہونے میں اسے آسانی ہو یا مشکل پیش آئے لیکن وہ کر لے گی۔ ابھی ہاسٹل میں فمزا کی اور امی کی آپس میں روزانہ دن میں کئی بار بات ہوتی تھی بات بات پر یہاں سے نمبر ملایا جا رہا ہے ورنہ وہاں سے فون پہ فون :) اب امی اسے فون کرنا کم کرتی جائیں گی تا کہ اسے یہاں کی یاد نہ آئے ۔ ۔ ۔ امی کہتی ہیں "ماں بننا آسان نہیں ہے ، ماں بنو تو پتہ چلے کتنا دل کو مضبوط کرنا پڑتا ہے" امی کا قدیمی بیان :) اب جب جب امی کی اور فمزا کی بات ہوا کرے گی تو یقیناً دونوں طرف سے سیاسی بیان فرمایا جائے گا :) شاید اس طرح سے ہو "ہاں ہم بہت خوش ہیں آپ کی یاد آتی تو ہے لیکن کم ! "

کل فمزا کے آتے ہی ہمارے ازلی جھگڑے اپنا اختتامی راؤنڈ طے کریں گے ۔ اور سب دن پلک جھپکتے میں گذر جائیں گے پتہ بھی نہیں چلے گا۔ ابھی تو میں سوچ رہی ہوں اس بار کچھ نہیں کہنا کچھ جھگڑا نہیں کرنا لیکن کیا پتہ کل اچانک ہی میری یا داشت اس معاملے میں دغا دے جائے :) اور ۔ ۔ ۔ :) سو کچھ بھروسہ نہیں ۔ آج امن سے بھی وعدہ کیا ہے کیا معلوم ایک آدھ دن میں وہ بھی بھول جاؤں :) ہر دو صورت میں مجھے دونوں (امن اور فمزا) سے کچھ ہمدردی باقی نہیں رہے گی ۔ ۔ ۔

آج کا دن مصرف گذرا صبح سے دوپہر تک ، پھر شام تک، پھر رات گئے تک، آج بہت سے کام کئے ۔ بہت سا وقت م س ن پر بھی۔ امن کا میسج ملا تھا۔ سو شام سے انتظار میں بیٹھ گئی۔ امن کی باتیں امن و امان والی بالکل بھی نہیں ہوتیں :) حمزہ صاب نے آرکیڈ پر گیمز کھیلے میرے اکاؤنٹ سے :) حجاب سے بہت تھوڑی دیر بات ہوئی۔ پھر میں اور بوچھی مل کر فرحت اور ماوراء کی باتیں سنیں :) آج بوچھی اور فرحت کو کیک پھر سے یاد‌ آ گئے وہ بھی اکٹھے دو دو
:)
دونوں سے ایک بار پھر تجدید عہد کرنا پڑا کیک کے بارے میں :) لیکن اب میں اس وعدہ کو بھول کر مٹھائی کا بندوبست کر لیا ہے کہ بالآخر امن کو عمر قید کی تاریخ سنا دی گئی ہے ۔ ۔ ۔ :) امن سے مٹھائی کا مطالبہ کیا تو جواب میں لاہور کی دعوت ملی کہ لاہور آ کے :) لیں جی اب مٹھائی کھانے لاہور جائیں ۔ ۔ ۔ امن کی خبر لینا پڑے گی تفصیل سے :) ابھی تو صرف مبارک باد ۔ ۔ ۔
!
15 دسمبر کو امن کا یومِ آزادی ہے
:) :) :) :)
امن کو یومِ آزادی مبارک ! امن کے لئے تو اس دن کا انتظار ایک سال پہلے ہی شروع ہو گیا تھا فمزا کا مقدمہ بھی اس دوران
برخاست ہوچکا ہے ۔ ۔ ۔ امن اور فمزا دونوں کو ایک ساتھ جانے کی سوجھی ہے !
مٹھائی کا انتظام میں یہیں کر لیا ہے

:)

دونوں تو گئیں کام سے ۔ ۔ ۔
:)
میری شاپنگ اور تیاری رہ نہ جائے کہیں :)

:):)

Free Website Counter
Rokenbok