ل ، م ، ن ، و ، ہ ، شگفتہ ، ی ، ے ۔
آجکل چھٹیاں ہیں اور ہم دونوں کے عیش کے دن ، رشتہ تو ہمارا بھ سے شروع ہوکر پھ پر ختم ہوجاتا ہے یعنی بھتیجا اور پھوپھو ، لیکن ہم دونوں نے دوستی کا ٹنٹا بھی پال رکھا ہے سو مسائل ہی مسائل ہیں اور ایسے میں رشتہ تو ایک طرف ، ہمارے درمیاں موجود دہائیوں کا فرق بھی چنداں معنی نہیں رکھتا ، اُوپر سے ہم دونوں میں سے ہر فریق اس بات پر ایمان رکھتا ہے کہ اس کی علمیت دوسرے فریق سے ہر صورت ایک درجہ بالا ہی ہے یوں ہم دونوں ہی عالم ہیں اعلیٰ پائے کے ، سو آئے دن ہمارے درمیاں نہ صرف علمی مناظرے ہوتے رہتے ہیں بلکہ ساتھ ہی ساتھ ایک دوسرے کو بلیک میل کرنے کا سلسلہ بھی چلتا رہتا ہے ۔ ہمارا بلیک میلنگ ہتھیار عام طور پر ایک ہی ہوتا ہے لیکن انداز جدا جدا۔ ۔ ۔ ۔ ۔ جیسے آجکل اس ہتھیار کا نام ہے اُردو حروف تہجی ، اب اگر اُسے مجھ سے کوئی کام ہے تو میں الف ب سُنے بغیر وہ کام کر ہی نہیں سکتی اسی طرح اگر مجھے اپنی کوئی بات منوانی ہے تو مجھے اگلے کئی گھنٹوں تک الف ب نہ سننے کا وعدہ کرنا پڑتا ہے یوں ہم دونوں ایک دوسرے کی سرحدی حدود کا احترام و پاسداری کرتے ہوئے اپنے اپنے مطالبات منوا لیتے ہیں ۔ لیکن کچھ دنوں سے اُس نے مجھے ٹف ٹائم دیا ہوا ہے ۔۔۔میں جب الف ب سنوں تو حکم ہے کہ میں بھی ساتھ ساتھ پڑھوں گی ، دوسری شرط یہ ہے کہ پہلے میں پڑھوں گی اور بعد میں وہ خود۔۔۔ بہر حال ہم شروع کرتے ہیں ا ، ب ، پ ، ت ، ٹ ، ث ۔۔۔ ہم پڑھتے رہتے ہیں د ، ڈ ، ذ ، ر ، ڑ ، ز ، اور باہم یہ سفر جاری رہتا ہے ۔ ۔ ۔ ۔ ط ، ظ ، ع ، غ ۔۔۔ ل ، م ، ن ، و ، ہ ، ۔۔۔ کہ اچانک یہاں آکر نہ صرف ہمارا راستہ جدا ہوجاتا ہے بلکہ وہ مجھ سے ناراض بھی ہوجاتا ہے کہ میں اسے چھیڑ رہی ہوں۔ میں پڑھتی ہوں ل ، م ، ن ، و ، ہ ، ء ، ی , ے اور وہ پڑھتا ہے ل،م ، ن ، و ، ہ , شگفتہ ، ی ، ے
!آئندہ بھتیجے کا نام حمزہ رکھنے سے گریز کیا جائے :Moral of the Story
:Note
اگر دنیا بھر کے حکمران دوسروں کی سرحدی حدود کی پاسداری کرنے میں سنجیدہ ہوں اور ہمارے تجربے سے فائدہ اُٹھانا چاہتے ہوں تو ہماری حکمت عملی کاپی رائٹ فری ہے , بخوشی نقل فرمائیں
اگر دنیا بھر کے حکمران دوسروں کی سرحدی حدود کی پاسداری کرنے میں سنجیدہ ہوں اور ہمارے تجربے سے فائدہ اُٹھانا چاہتے ہوں تو ہماری حکمت عملی کاپی رائٹ فری ہے , بخوشی نقل فرمائیں
<< Home