ٹائلیں
ایسا اکثر ہوتا ہے کہ دیوار پر لگی ٹائلیں میری توجہ کھینچ لیتی ہیں اور میں لاشعوری طور پر ان کی گنتی شروع کر دیتی ہوں ، پھر لائن میں ترتیب سے لگی ایک ایک ٹائل جیسے بولنے لگتی ہے ، مجھے دیکھو ، میری چمک ، میرا رنگ ، میری خوبصورتی کو دیکھو ، دیکھو کہ میں ہر لحاظ سے مکمل ہوں ، میرے ہونے سے ہی یہاں کی خوبصورتی وابستہ ہے ، میری چمک سے ہی یہاں روشنی ہے ۔ ۔ ۔ ایک ایک ٹائل بولتی اور میں گنتی رہتی ہوں اور میری نظریں اعتراف کرتی ہیں کہ ہر ٹائل سچ بولتی ہے ۔ پھر کسی نہ کسی ٹائل پر میری گنتی رک جاتی ہے اور میری توجہ کا رُخ بدل جاتا ہے ، آج بھی یہی ہوا لیکن آج میری گنتی جس ٹائل پر ختم ہوئی وہ ٹائل کچھ بولی ہی نہیں وہ تو بس خاموش رہی ، میں اس کے بولنے کا انتظار کرتی رہی وہ پھر بھی نہیں بولی بالآخر مجھے ہی لب کشا ہونا پڑا کہ وہ باقی سب ٹائلوں کے برعکس خاموش کیوں ہے تب اس نے مجھے بتایا کہ میں ٹوٹی ہوئی ہوں اور مجھے خاموش رہ کر ہی اس جگہ کی خوبصورتی بڑھانی ہے ۔ میں ٹائل کو غور سے دیکھتی ہوں تو واقعی وہ آدھی سے بھی زائد ٹوٹی ہوئی تھی ، ٹائل مجھے بتاتی ہے کہ جب اُس کی باری آئی تو دیوار ختم ہو چکی تھی بس ذرا سی ہی جگہ رہ گئی تھی جہاں پوری ٹائل تو نہیں بس اس کا ایک چھوٹا سا حصہ درکار تھا لہٰذا معمار نے اسے توڑدیا اور ایک چھوٹا سا ٹکڑا دیوار میں اس جگہ لگا دیا ، یوں دیوار کی خوبصورتی تو برقرار رہی لیکن ٹائل کا وجود ادھورا ہوگیا۔ ۔ ۔ ٹائل یہاں آ کر خاموش ہوگئی ۔ میں نے اس سے پوچھا کہ کیا اسے اپنے ادھورا ہوجانے کا غم نہیں ہے اس نے کہا کہ اصل مقصد تو اس دیوار کی خوبصورت تکمیل تھی جس میں ہم سب نے اپنا اپنا حصہ ڈالنا تھا میں نے بھی اس تکمیل میں حصہ لیا ہے فرق بس یہی ہے کہ یہ تکمیل میرے ادھورے وجود سے مشروط تھی ۔
ساری ٹائلیں پھر سے بولنے لگیں اور اس کی آواز اس شور میں دب گئی وہ ایک ٹائل اب پھر خاموش ہے ، اور یہ ہم لوگ جو اس زندگی اور اس دنیا کو خوبصورت اور مکمل دیکھنا چاہتے ہیں ہم بھی تو ایسے ہی ہیں کہیں کسی کو مکمل اور کہیں کسی کو ادھورا رہ کر اس کی تکمیل میں اپنا اپنا حصہ ڈالنا ہے لیکن کیا ضروری ہے کہ جو مکمل ہیں وہ بولیں اور بتائیں کہ دیکھو ہم مکمل ہیں اور کیا یہ بھی ضروری ہے کہ جو ادھورے ہیں خاموش رہنا ان کا مقدر سمجھا جائے ۔ ۔ ۔
<< Home