ہم قربانی کے نام پر پہلے دن دوسرے دن حتی کہ تیسرے دن بھی بھاری رقوم خرچ کرتے ہیں
لیکن ہاں حساب لگا کے یہ نہیں کہنے کی ضرورت کہ کچھ حصہ ہی سہی تعلیم کے لیے خرچ کر لیں ان رقوم سے
ہم آپ کی ذہنیت پر شک کریں گے اگر آپ نے ایسا سوچا بھی۔
ہم کھاتی پیتی قوم ہیں
ہمیں کھانے پینے سے دلچسپی ہے
قربانی کے جانوروں کو ہم فریزر میں بھر بھر کھاتے رہتے ہیں قربانی کے نام پر
ہمیں کھانے سے اس درجہ رغبت ہے کہ ملک تک کھائے جا رہے ہیں
کھانے کے بعد ہمیں سونے سے رغبت ہے ۔سونا دو طرح کا ہوتا ہے ایک وہ جسے نیند کہتے ہیں یہ مرض ہمارے مردوں اور خواتین دونوں میں پایا جاتا ہے ۔ ۔ ۔ دوسرا وہ جس میں ہماری اکثر خواتین پیلا ہونا پسند کرتی ہیں اور جس کی پیلاہٹ میں ان کا اصل رنگ و روپ اور سادگی متاثر ہوتے ہیں۔ ۔ ۔
کھائیں گے تو ظاہر کہ غنودگی ہوگی
جتنا زیادہ کھائیں گے اتنی زیادہ غنودگی
اب اتنا بڑا ملک کھائیں گے تو غنودگی بھی اسی حساب سے ہونی ہے
اس لیے آپ اکثر بلکہ تمام اہم معاملات پر ہمیں سوتا ہوا پائیں تو
خبردار
ہمیں ڈسٹرب نہ کریں
ایسا نہ ہو کہیں جگانے کا سوچنے لگیں
اچھا کہیں آپ کو شک تو نہیں ہے ناں ہم پر ۔ ۔ ۔ ان باتوں پر
اگر ذرا سا بھی شک ہوتو بے شک کسی سے بھی پوچھ کے دیکھ لیں
:):)
البتہایک راز کی بات ۔ ۔ ۔
ان باتوں پر دھیان نہ دیں
شگف تو پاگل ہے
آپ کو ان باتوں میں لگا کر خود چائے سے شغل فرمانا ہے
<< Home