AA'M ie...

~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~ The Ordinary ~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~

Wednesday, April 09, 2008


فمزا اور مسٹر فمزا نے سرپرائز دینے کی ٹھان لی ۔ ۔ ۔ دونوں کے فون آگے پیچھے اور دونوں کا ایک ہی بیان کہ دوسرا بندہ پہنچ رہا ہے۔ میں امی سے کہا کہ آنٹی ہی صحیح بتائیں گی کہ اصل بات کیا ہے سو آنٹی سے فون پر معلوم ہوا کہ ابھی تو فمزا کی فلائیٹ ہے اور مسٹر بعد میں پہنچیں گے۔ فمزا کے آنے کا مطلب کم از کم میرے لیے یہی ہے کہ جو جہاں ہے، جیسا ہے ، خیر ہے۔ لیکن امی کی ڈیفینیشن مختلف ۔ ۔ ۔ پروٹوکول ۔ ۔ ۔ اور اب تو نئے نکور داماد ہیں تومزید پروٹوکول۔ ۔ ۔ امی اسے ضروری سمجھتی ہیں۔ جبکہ میری تعریف میں پروٹوکول ہائے غیر ضروری ۔ ۔۔ ضروری ہو یا نہیں مجھے بس یہ مشکل کہ میری بے ترتیبی پر حرف آجاتا ہے ۔ ۔ ۔ میری بے ترتیبی متاثر نہ ہو تو کتنی اچھی بات ہو۔ ۔ ۔ اب یہ کیا کہ بندہ ترتیب میں آ جائے ۔ ۔ ۔

:)

ف آپی اور مبھائی جب بھی آئیں یہاں گھر میں تو پروٹوکول کی بالکل پرواہ نہیں کرتے دونوں۔ بلکہ ف آپی کے میاں صاحب تو لگتا ہی نہیں کہ داماد اول ہیں ورنہ لڑکے اچھے بھلے ہوتے ہیں پر داماد بنتے ہی نجانے کیا ہو جاتا ہے۔ ۔ ۔

:)

امی ابو کے داماد دوم اب آ رہے ہیں تو معلوم ہونا ہے کہ کیسے ہیں

:)

خیر آنٹی سے تصدیق ہو جانے پر میری سانس بحال ۔۔۔ تازہ ترین یہ ہے کہ ایک گھنٹے میں فمزا کاکی یہاں آ موجود ۔ ۔ ۔ اور امی خوش

:)

-------------------------------------------------

گھر واپس آتے ہوئے راستے میں ہمارے آگے موٹر سائیکل پر سوار انکل کو نجانے کیا سوجھی کہ کوئی اشارہ دیے بغیر اچانک سے موٹر سائکل فٹ پاتھ پر چڑھآ دی دوسری جانب سڑک پر جانے کے لیے۔ یہ نہیں کہ سیدھے رستے سے جائیں یا کوئی اشارہ ہی دے دیں کہ میرا اچانک سے خود کشی کو دل چاہ گیا ہے لہذا پیچھے آنے والے اپنا بند و بست کر لیں نہیں تو خود ذمہ دار ہوں گے۔ ان انکل کے فورا پیچھے ہم لوگ تھے اور ہمارے پیچھے گویا سب اہل شہر ایک اسی سڑک پر ہی سفر کرنے کی ٹھانے ہوئے تھے۔ مجھے تو شک بلکہ یقین ہے کہ انکل کی بیگم ضرور خونخوار ہوں گی اور دن میں جب جب اپنے میاں صاحب کو یاد کرتی ہوں گی تو میاں صاحب یعنی کہ یہ انکل ایسے ہی ہچکی کھا کر ایک دم پلٹا کھاتے ہوں گے اور فورا سے موڑ کاٹ گھر کی راہ ناپتے ہوں گے۔ ۔ بہر حال بھیا کی حاضر دماغی نے بچا لیا، یا پھر امی ابو کی کوئی نیکی یا پھر نہیں معلوم کس کی دعا کہ ہم بچ گئے ورنہ مرحومہ شگف کیا کر سکتی تھیں سوائے اس کے کہ اس وقت دوزخ میں مزے لے رہی ہوتیں۔۔۔ یا پھر وہاں دیگر دوزخیوں کا سکون برباد کر رہی ہوتیں

:)

:)

تمام بیگمات سے گذارش ہے کہ لللہ اپنے شوہروں کو اس وقت ہرگز یاد نہیں کریں جب وہ سڑک پر رواں دواں ہوں ورنہ میرے جیسا کوئی معصوم اپنی جان سے جا سکتا ہے۔ ۔ ۔ دنیا میں معصوم ویسے ہی کم ہیں۔

:)

میری تو خیر ہے سب سکون کا سانس ہی لیں گے کہ چلو جان چھوٹی۔ ۔ ۔ شگف از گُڈ فار نتھنگ۔ ۔ ۔ لیکن بھیا کو اگر کچھ ہو جاتا تو ۔ ۔ ۔

------------------------------------------------

ہم لوگ تو خیر ابھی بچ گئے ہیں اپنے گناہوں میں اضافہ کرنے اور اعمال نامہ مزید سیاہ کرنے کو، لیکن ح بھیا کو کون بچائے گا کہ آزادی کے دن ختم ہونے کو ہیں اور بھیا پھر بھی خوش ہیں ۔ ۔ ۔ فمزا لوگ کا انتتظار ہو رہا تھا بھیا کو منگیتر یافتہ بنانے کے لیے ۔ فمزا تو نازل ہو چکی بلائے ناگہانی کی طرح سو اب رسمی کارروائی بھی ادا ہونے کو ہے اور اس ہفتے ہمیں ایک اور بھابھی مل جانی ہیں۔ ۔ ۔

:)

:)

:)




Free Website Counter
Rokenbok