وین آپا
وین آپا
میں اس وقت جاگ رہی ہوں۔ صبح جب وین آپا کام پر آئیں گی تو انہیں معلوم ہوگا کہ انھیں فائر کر دیا گیا ہے۔ پھر ان کی پہلے سے ہی مشکل زندگی مزید مشکل ہو جانی ہے۔ ان کے بچے جو تین میں سے ایک وقت کا کھانا پہلے ہی نہیں کھاتے تھے اب چوبیس گھنٹوں میں صرف ایک وقت کھانے کی شکل دیکھ پائیں شاید۔۔۔ یا شاید کسی دن وہ بھی نہیں۔
وین آپا ڈومیسٹک اسٹاف میں سے ہیں اور وین آپا کا قصہ صرف دو کل پر مشتمل ہے ایک گذری ہوئی کل اور ایک آنے والی کل۔ آنے والی کل میں انھیں گذری ہوئی کل کا نتیجہ سنایا جانا ہے۔ گذری ہوئی کل میں ان کے تھیلے میں گھر جاتے وقت جو چیزیں نہیں ہونا چاہییں تھیں ان میں ایک فینائل کی بوتل، ایک پلاسٹک کی بوتل جس میں ایک گلاس برابر دودھ تھا، ایک سرف کا ادھ کھلا پیکٹ اور ایک پرانا کائی زدہ کھڑکی کا پردہ جو کسی بھی ایلیٹ کلاس کھڑکی کی رونق بننے کی صلاحیت سے ہمیشہ ہمیشہ کے لئے محروم ہوچکا ہے۔ وین آپا کے گھر میں بلکتی بھوک اور سسکتی زندگی کا انتخاب یہی چار چیزیں تھیں جو کل چوکیدار کی نشاندہی پر کی جانے تلاشی میں اچانک عریاں ہوگئیں۔ وین آپا سے یہ چیزیں لے لی گئیں اور خوفزدہ وین آپا کے لئے آج تمام دن برزخ تھا کل یہ برزخ ختم اور سزا سنا دی جائے گی۔ وین آپا کی بے چوکھٹ کھڑکی کے نصیب میں کائی زدہ پردہ نہیں تھا۔ اور نہ ہی پلاسٹک کی اس بوتل میں موجود ایک گلاس دودھ کے نصیب میں تھا کہ وہ وین آپا کے کسی بچے کے جسم میں موجود ہڈیوں اور ان ہڈیوں پر چپکی کھال کے درمیان توانائی کی کوئی خلیج پیدا کرسکتا۔ نہ ہی وین آپا کے پاس کوئی ایسا سوٹ جو اس مہنگے سرف میں دھلنے کے لائق ہو۔ گھر میں فرش بھی نہیں کہ فینائل کے مغرور قطرے اسے چمکا سکیں۔ پھر وین آپا نے بڑے سے تھیلے میں یہ چار اشیاء اپنی بدبختی سمیت کیوں کر سما دیں !
اور آنے والی کل فیصلہ سنانے والوں کے پاس اتنی فرصت نہیں کہ اس سوال کا جواب تلاش کریں !
گذری کل میں صرف ایک کو بچایا جا سکتا تھا۔۔۔ وین آپا کو یا پھر چوکیدار کو۔ اگر وین آپا اپنا بڑا سا تھیلا لے کر گھر چلی جاتیں تو ضرور بچ جاتیں لیکن پھر یہی جُرم (نا کردہ) چوکیدار کے کھاتے لکھا جانا تھا۔ وین آپا اگر سزا پائیں تو پائیں لیکن ان کے بچوں کا کیا جُرم کہ وہ بھی سزا پائیں ؟
<< Home